ترک صدر نے حماس کے حق میں بڑا بیان دے دیا۔

ترک صدر طیب اردگان نے غزہ کے تنازعے پر اپنے سخت ترین تبصروں میں بدھ کے روز کہا کہ فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس دہشت گرد تنظیم نہیں ہے بلکہ فلسطینی سرزمین اور لوگوں کے تحفظ کے لیے لڑنے والا آزادی پسند گروپ ہے۔
"حماس ایک دہشت گرد تنظیم نہیں ہے، یہ ایک آزادی پسند گروپ ہے، 'مجاہدین' اپنی سرزمین اور لوگوں کی حفاظت کے لیے جنگ لڑ رہے ہیں،" انہوں نے اپنی حکمران اے کے پارٹی کے قانون سازوں سے کہا، ایک عربی لفظ استعمال کرتے ہوئے جو اپنے عقیدے کے لیے لڑتے ہیں۔
اپنے بہت سے نیٹو اتحادیوں اور یورو-پین یونین کے برعکس، ترکی حماس کو دہشت گرد تنظیم نہیں مانتا اور اس گروپ کے اراکین کو اپنی سرزمین پر میزبانی کرتا ہے۔ انقرہ دہائیوں پرانے اسرائیل فلسطین تنازعہ کے دو ریاستی حل کی حمایت کرتا ہے۔
اردگان نے غزہ پر اسرائیل کی بمباری کی حمایت کرنے پر مغربی طاقتوں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور فوری جنگ بندی، غزہ میں انسانی امداد کی بلا روک ٹوک داخلے اور مسلم ممالک سے تشدد کو روکنے کے لیے مل کر کام کرنے کا مطالبہ کیا۔